دل صافی
دل صافی یہ ہو اے مہرؔ خدا کی رحمت میں نے محسوس کیا ہے بہت آرام یہاں گوشۂ عافت اس کو کہیں تو زیبا ہے کیسی تسکین کا ہے کیسے سکوں کا یہ مکاں اس طرح شہر سے کچھ دور کوئی معبد ہو شارع عام سے ہٹ کر کہ نہ ہو بھیڑ وہاں کوئی جائے بھی جو اس جا تو ارادہ کر کے یہ نہ ہو ہر کس و ناکس ہو وہاں گشت ...