Suha Mujaddadi

سہا مجددی

سہا مجددی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    جو کچھ ہوا سو ہوا اب سوال ہی کیا ہے

    جو کچھ ہوا سو ہوا اب سوال ہی کیا ہے بیان حال کروں مجھ میں حال ہی کیا ہے کچھ اور چاہتی ہے ان سے شورش الفت ہوا خیال تو ایسا خیال ہی کیا ہے زمانہ چاہئے وہ اعتراف شوق کریں ابھی یہ روز و شب و ماہ و سال ہی کیا ہے کسی خیال میں بس زندگی گزر جائے غم فراق و امید وصال ہی کیا ہے برا کیا نہ ...

    مزید پڑھیے

    اٹھئے تو کہاں جائیے جو کچھ ہے یہیں ہے

    اٹھئے تو کہاں جائیے جو کچھ ہے یہیں ہے باہر ترے گھر کے تو نہ دنیا ہے نہ دیں ہے ہم ہیں کہ سر نقش قدم سیکڑوں سجدے وہ ہے کہ جہاں دیکھیے بس چیں بہ جبیں ہے صحرا میں پھراتی ہے مجھے خانہ خرابی یہ ڈھونڈ رہا ہوں کہ مرا گھر بھی یہیں ہے آتی نہیں نزدیک خیالوں کے یہ دنیا وہ بزم بھی یا رب کوئی ...

    مزید پڑھیے

    خراب دید کو یوں ہی خراب رہنے دے

    خراب دید کو یوں ہی خراب رہنے دے کوئی حجاب اٹھا دے نقاب رہنے دے زمان ہجر سہی پھر بھی اے جنون امید دماغ میں یہی رنگین خواب رہنے دے نوازشیں نہ بدل دیں کہیں مزاج وفا نگاہ لطف میں موج عتاب رہنے دے بدل نہ ہوش پرستش سے مستی الفت تجلیوں پہ فریب نقاب رہنے دے وفور حسن کو اسرار دلنواز ...

    مزید پڑھیے

    دو عالم کے آفات سے دور کر دے

    دو عالم کے آفات سے دور کر دے اک ایسی نظر چشم مخمور کر دے نصیب محبت ہے اب وہ تمنا انہیں جو تغافل سے معذور کر دے ترے قرب کی ہائے یہ شان کیا ہے جو ادراک ہستی سے بھی دور کر دے کوئی کس طرح پائے اس ہم نشیں کو جسے جستجو منزلوں دور کر دے جمال اس کو کہئے کہ پرتو ہی جس کا حجابوں کو نور علیٰ ...

    مزید پڑھیے

    اسی عاشقی میں پیہم ہوئی خانماں خرابی

    اسی عاشقی میں پیہم ہوئی خانماں خرابی دل مبتلا کی اب تک ہے وہی جنوں مآبی رہے سوز عشق لیکن گئے ہوش پھر نہ آئیں وہ تجلیوں سے پر ہے تری چشم کی گلابی ہمیں تم اب اپنی محفل میں بلا کے کیا کروگے نہ وہ جوش باریابی نہ وہ ہوش کامیابی جو سنے تو داد ممکن ہے مگر بھلا سنے کیوں میری بے بسی کے ...

    مزید پڑھیے

تمام