Siddiq ahmad Nizami

صدیق احمد نظامی

صدیق احمد نظامی کی غزل

    زندگی گلشن میں بھی دشوار ہے تیرے بغیر

    زندگی گلشن میں بھی دشوار ہے تیرے بغیر اس چمن کا پھول بھی اک خار ہے تیرے بغیر زندگانی عشق کی ناکامیوں میں صرف کی زندگی کا لطف بھی دشوار ہے تیرے بغیر تیری صورت سامنے ہوتی تو میں کہتا غزل مجھ پہ ذوق شاعری اک بار ہے تیرے بغیر ساقیا جب تو نہیں میں نے بھی چھوڑی مے کشی میکدے سے مے سے ...

    مزید پڑھیے

    تنگ آ گئے ہیں کشمکش آشیاں سے ہم

    تنگ آ گئے ہیں کشمکش آشیاں سے ہم اب جا رہے ہیں آپ کے اس گلستاں سے ہم صیاد نے جو کاٹ دیئے بال و پر تمام فریاد آج کرتے ہیں اس باغباں سے ہم بجلی چمک رہی ہے نشیمن کی خیر ہو مایوس ہو گئے ہیں کچھ اب آشیاں سے ہم فصل بہار ہے اجی گانے کے روز ہیں کنج قفس میں بیٹھے ہیں اک بے زباں سے ہم ہر شخص ...

    مزید پڑھیے

    آج بے چین ہے بیمار خدا خیر کرے

    آج بے چین ہے بیمار خدا خیر کرے یاد آتا ہے رخ یار خدا خیر کرے اب نہیں خیر کسی صاحب دل کی اے دوست آج ہے ہاتھ میں تلوار خدا خیر کرے کون ہوگا جسے میں اپنا کہوں گا اے دل روٹھے جاتے ہیں وہ غم خوار خدا خیر کرے وہی جو عشق میں مصروف بھی مسرور بھی تھا وہی صدیقؔ ہے بیزار خدا خیر کرے

    مزید پڑھیے

    مدتوں میں گھر ہمارے آج یار آ ہی گیا

    مدتوں میں گھر ہمارے آج یار آ ہی گیا ظلم کرتا تھا مگر ظالم کو پیار آ ہی گیا ہجر کی راتیں کٹیں تارے گنے جاگا کئے وصل کے لمحے ملے آخر قرار آ ہی گیا وہم تھے میری طرف سے بد گمانی تھی انہیں میری فطرت دیکھ کے اب اعتبار آ ہی گیا میں نے مانا عارضی ہیں وصل کی گھڑیاں مگر چند لمحوں کے لئے ...

    مزید پڑھیے

    خدا کرے کہ نظر کامیاب ہو جائے

    خدا کرے کہ نظر کامیاب ہو جائے تری نظر میں مرا انتخاب ہو جائے وہ سامنے مرے بے پردہ آ گئے لیکن مزا تو جب ہے کہ پھر سے حجاب ہو جائے کئے تھے وصل کے وعدے ہزار تم نے مگر میں آج آ ہی گیا لو حساب ہو جائے بکھیر رخ پہ ذرا اپنے اس طرح زلفیں کہ زلف چہرے پہ تیرے نقاب ہو جائے الٰہی وصف ہو دل ...

    مزید پڑھیے