Shobha Kukkal

شوبھا ککل

شوبھا ککل کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی

    جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی تبھی بڑھتی ہیں قیمت جوہری تیرے نگینوں کی اٹھا دیتی ہے دیواریں دلوں کے بیچ یہ اکثر ضرورت کیوں ہو پھر ہم کو بھلا ایسی زمینوں کی اسی میں چھید کرتے ہیں کہ جس تھالی میں کھاتے ہیں بدل سکتی نہیں عادت کبھی ایسی کمینوں کی بھرا ہے لاکھ پھولوں سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں

    یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں ملاقات کے دن قریب آ رہے ہیں وہ گلشن میں یوں سیر فرما رہے ہیں ادھر آ رہے ہیں ادھر جا رہے ہیں سروں پر مصائب بھی منڈلا رہیں ہیں مگر گیت خوشیوں کے ہم گا رہے ہیں سمجھنے کو کوئی بھی راضی نہیں ہے ہمیں دل تو ہم دل کو سمجھا رہے ہیں سلجھتی نہیں زلف بھی ...

    مزید پڑھیے

    باتیں کرنے میں تو دنیا میں سبھی ہشیار تھے

    باتیں کرنے میں تو دنیا میں سبھی ہشیار تھے ساتھ دیتے مشکلوں میں وہ تو بس دو چار تھے ہم سے جو کرتے رہے وعدے ہمیشہ بے شمار وقت پڑنے پر مکرنے کو صدا تیار تھے زندگی نے ہم کو دی ہیں نعمتیں یوں تو بہت ان کا سداپیوگ کرنے سے ہمیں لاچار تھے لوگ جو اپنے فرائض سے رہے غافل سدا مانگتے پھر کس ...

    مزید پڑھیے

    کاٹے ہیں دن حیات کے لاچار کی طرح

    کاٹے ہیں دن حیات کے لاچار کی طرح کہنے کو زندگی ہے یہ گل زار کی طرح معلوم ہی نہ تھیں انہیں کچھ اپنی قیمتیں اہل قلم بکے یہاں اخبار کی طرح تقریر اس نے کی تھی ہمارے خلاف جو ہر لفظ چبھ رہا ہے ہمیں خار کی طرح کیا تم پہ اعتبار کریں تم ہی کچھ کہو قول و قرار کرتے ہو سرکار کی طرح نکلے گی ...

    مزید پڑھیے

    خواب تھے میرے کچھ سہانے سے

    خواب تھے میرے کچھ سہانے سے آپ کو کیا ملا مٹانے سے راہ حق پر جو لوگ چلتے ہیں خوف کھاتے نہیں زمانے سے ہم کو دل کا سکون ملتا ہے فاقہ مستوں کو کچھ کھلانے سے بد دعا مت غریب کی لینا باز رہنا اسے ستانے سے بن کے آتے ہیں کیسے کیسے لوگ اے خدا تیرے کارخانے سے مسکراتے رہو خدا کے لیے پھول ...

    مزید پڑھیے

تمام