Shobha Kukkal

شوبھا ککل

شوبھا ککل کی غزل

    جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی

    جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی تبھی بڑھتی ہیں قیمت جوہری تیرے نگینوں کی اٹھا دیتی ہے دیواریں دلوں کے بیچ یہ اکثر ضرورت کیوں ہو پھر ہم کو بھلا ایسی زمینوں کی اسی میں چھید کرتے ہیں کہ جس تھالی میں کھاتے ہیں بدل سکتی نہیں عادت کبھی ایسی کمینوں کی بھرا ہے لاکھ پھولوں سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں

    یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں ملاقات کے دن قریب آ رہے ہیں وہ گلشن میں یوں سیر فرما رہے ہیں ادھر آ رہے ہیں ادھر جا رہے ہیں سروں پر مصائب بھی منڈلا رہیں ہیں مگر گیت خوشیوں کے ہم گا رہے ہیں سمجھنے کو کوئی بھی راضی نہیں ہے ہمیں دل تو ہم دل کو سمجھا رہے ہیں سلجھتی نہیں زلف بھی ...

    مزید پڑھیے

    باتیں کرنے میں تو دنیا میں سبھی ہشیار تھے

    باتیں کرنے میں تو دنیا میں سبھی ہشیار تھے ساتھ دیتے مشکلوں میں وہ تو بس دو چار تھے ہم سے جو کرتے رہے وعدے ہمیشہ بے شمار وقت پڑنے پر مکرنے کو صدا تیار تھے زندگی نے ہم کو دی ہیں نعمتیں یوں تو بہت ان کا سداپیوگ کرنے سے ہمیں لاچار تھے لوگ جو اپنے فرائض سے رہے غافل سدا مانگتے پھر کس ...

    مزید پڑھیے

    کاٹے ہیں دن حیات کے لاچار کی طرح

    کاٹے ہیں دن حیات کے لاچار کی طرح کہنے کو زندگی ہے یہ گل زار کی طرح معلوم ہی نہ تھیں انہیں کچھ اپنی قیمتیں اہل قلم بکے یہاں اخبار کی طرح تقریر اس نے کی تھی ہمارے خلاف جو ہر لفظ چبھ رہا ہے ہمیں خار کی طرح کیا تم پہ اعتبار کریں تم ہی کچھ کہو قول و قرار کرتے ہو سرکار کی طرح نکلے گی ...

    مزید پڑھیے

    خواب تھے میرے کچھ سہانے سے

    خواب تھے میرے کچھ سہانے سے آپ کو کیا ملا مٹانے سے راہ حق پر جو لوگ چلتے ہیں خوف کھاتے نہیں زمانے سے ہم کو دل کا سکون ملتا ہے فاقہ مستوں کو کچھ کھلانے سے بد دعا مت غریب کی لینا باز رہنا اسے ستانے سے بن کے آتے ہیں کیسے کیسے لوگ اے خدا تیرے کارخانے سے مسکراتے رہو خدا کے لیے پھول ...

    مزید پڑھیے

    سارا جہان چھوڑ کے تم سے ہی پیار تھا

    سارا جہان چھوڑ کے تم سے ہی پیار تھا تم جو بھی کہہ رہے تھے مجھے اعتبار تھا تقریر نیتا جی نے جو بستی میں آج کی اس کا ہر ایک لفظ ہمیں ناگوار تھا گھر میں خدا کے دیر ہے اندھیر تو نہیں رحمت کے در کھلیں گے یہی انتظار تھا اس کو ہماری چاہ کی کچھ بھی خبر نہیں جس کے لئے ہمارا یہ دل بے قرار ...

    مزید پڑھیے

    ترے آنگن میں ہے جو پیڑ پھولوں سے لدا ہوگا

    ترے آنگن میں ہے جو پیڑ پھولوں سے لدا ہوگا ترے گھر کا جو رستہ ہے بڑا ہی خوش نما ہوگا گوارا کب مجھے ہوگا کسی احساس کا ڈھونا ہے قرضہ اس جنم کا اس جنم میں ہی ادا ہوگا نہ جانے کب مرے بھارت میں وہ سرکار آئے گی کہ جس سرکار کے ہاتھوں غریبوں کا بھلا ہوگا وہ لمحے زندگی کے جو ترے ہمراہ گزرے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی وہ رنج کے سانچے میں ڈھال دیتا ہے

    کبھی وہ رنج کے سانچے میں ڈھال دیتا ہے کبھی خوشی وہ مجھے بے مثال دیتا ہے جواب سوچتی رہتی ہوں میں کئی دن تک وہ اک سوال ہوا میں اچھال دیتا ہے ہمارے پیار سا دنیا میں پیار سب کا ہو ہمارے پیار کی یہ جگ مثال دیتا ہے کسی کو رنگ بناتا ہے وہ سداما سا کسی کو دولت و جاہ و جلال دیتا ہے جو مجھ ...

    مزید پڑھیے

    گزر جائیں گے یہ دن بے بسی کے

    گزر جائیں گے یہ دن بے بسی کے زمانے لوٹ آئیں گے خوشی کے اٹھو اور بندگی کر لو خدا کی گزر جائیں نہ لمحے بندگی کے خدا کی ذات پر رکھیں بھروسہ بھرے گا وہ خزانے ہر کسی کے ہمیشہ واسطہ نیکی سے رکھنا نہ جانا پاس ہرگز تم بدی کے ہوئی ہے شمع گل اب پیار والی جلیں کیسے دیے اب زندگی کے بھروسہ ...

    مزید پڑھیے