نمود رنگ سے بیگانہ وار آئی ہے
نمود رنگ سے بیگانہ وار آئی ہے خزاں کا بھیس بدل کر بہار آئی ہے ملول و مضمحل و بے قرار آئی ہے کوئی بتائے یہ کیسی بہار آئی ہے اسیر خانۂ گلچیں ہیں رنگ و بو اے دوست یہ کس کے عہد میں ایسی بہار آئی ہے سہاگ ادھ کھلی کلیوں کا کس نے لوٹ لیا بہار کس لئے یوں سوگوار آئی ہے چمن فسردہ گل ...