روشنی سے ہار کر
روشنی سے ہار کر تیرگی سے پیار کر ہاتھ ہاتھوں سے ملا پیٹھ پیچھے وار کر ضدی بچہ سو گیا اپنی خواہش مار کر سوچ کا چشمہ لگا دیر تک دیدار کر کس نے بولا درد لے کس نے بولا پیار کر زہر پی اور ہو امر ڈوب جا اور پار کر عشق کی بازی لگا جیت جا سب ہار کر خامشی کا قفل توڑ لب ہلا اظہار ...