شیراز علی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    روشنی سے ہار کر

    روشنی سے ہار کر تیرگی سے پیار کر ہاتھ ہاتھوں سے ملا پیٹھ پیچھے وار کر ضدی بچہ سو گیا اپنی خواہش مار کر سوچ کا چشمہ لگا دیر تک دیدار کر کس نے بولا درد لے کس نے بولا پیار کر زہر پی اور ہو امر ڈوب جا اور پار کر عشق کی بازی لگا جیت جا سب ہار کر خامشی کا قفل توڑ لب ہلا اظہار ...

    مزید پڑھیے

    تیری رات میں گہما گہمی میری ہر اک رات میں چپ

    تیری رات میں گہما گہمی میری ہر اک رات میں چپ تیری چپ میں سب باتیں ہیں میری ہر اک بات میں چپ اک اک کر کے سارے اپنے مجھ سے ایسے دور گئے تنہائی نے ڈیرا ڈالا پھیلی اندر ذات میں چپ جانے کیسی یہ قسمت ہے چاہوں کچھ تو ہوتا کچھ میں رونق کو ڈھونڈ رہا ہوں اور ہے میری گھات میں چپ میں نے اس سے ...

    مزید پڑھیے

    رگ رگ میں تیرے ہجر کو بھرنا پڑا مجھے

    رگ رگ میں تیرے ہجر کو بھرنا پڑا مجھے تیرے لیے یہ کام بھی کرنا پڑا مجھے تشنہ لبی تھی اور سمندر میں زہر تھا تھوڑا سا جینے کے لیے مرنا پڑا مجھے تنہا یہ تیرگی سے بھلا کیسے جیتتا سورج کے ساتھ ساتھ ابھرنا پڑا مجھے میں آپ اپنا بوجھ تھا اپنے ہی آپ پر سو اپنے آپ سے ہی اترنا پڑا ...

    مزید پڑھیے