Shaziya Kanvanl

شازیہ کنول

شازیہ کنول کی غزل

    مجھ سے ایسا رابطہ رکھ دوستی قائم رہے

    مجھ سے ایسا رابطہ رکھ دوستی قائم رہے پیاس یوں بجھتی رہے کہ تشنگی قائم رہے میری پلکوں کے تلے اب جو دیے جلنے لگے ان دیوں کی ہر طرح سے روشنی قائم رہے تجھ سے ملنے کی تڑپ بھی دل سے نہ ہو کم کبھی تو ہو میرے سامنے اور بے خودی قائم رہے میری آنکھوں میں رہے قائم ہجوم التفات تیری آنکھوں ...

    مزید پڑھیے