Shauq Bijnori

شوق بجنوری

شوق بجنوری کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    ہوش ساقی کو نہ خم کا ہے نہ پیمانے کا

    ہوش ساقی کو نہ خم کا ہے نہ پیمانے کا اس طرح حال یہ ابتر ہوا میخانے کا شدت غم سے نکل ہی پڑے آخر آنسو شمع سے سوز نہ دیکھا گیا پروانے کا جاں بحق ہو گیا ہوتا یہ کبھی کا بیمار گر یقیں ہوتا نہ اس شوخ کے آ جانے کا دیر بنتا ہے حرم اور حرم دیر کبھی کعبہ کہتے ہیں جسے نام ہے بت خانے کا طوق و ...

    مزید پڑھیے

    دل گیا دل سے دل کی بات گئی

    دل گیا دل سے دل کی بات گئی وہ گئے لذت حیات گئی غنچے افسردہ پھول پژمردہ فصل گل جیسے ان کے سات گئی ان کے جلوے نگاہ میں نہ رہے رونق بزم کائنات گئی دل ناداں کو لاکھ سمجھایا کچھ نہ سمجھا یہ ساری رات گئی سایۂ زلف میں جو گزری تھی کون جانے کدھر وہ رات گئی اٹھ گیا پردۂ اجل جس دم اک حیات ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تک چشم قاتل سے پشیمانی نہیں جاتی

    ابھی تک چشم قاتل سے پشیمانی نہیں جاتی ندامت خون ناحق کی بہ آسانی نہیں جاتی حقیقت پردۂ باطل میں چھپ جائے یہ نا ممکن پس فانوس بھی شعلوں کی عریانی نہیں جاتی فرشتے محو حیرت رہ گئے پرواز انساں پر وہاں پہنچا جہاں تک عقل انسانی نہیں جاتی ستم گاری اثر کرتی نہیں رنگیں طبیعت پر قفس میں ...

    مزید پڑھیے

    رخ روشن کو بے نقاب نہ کر

    رخ روشن کو بے نقاب نہ کر دل کی دنیا میں انقلاب نہ کر آئنہ رکھ نہ سامنے اس کے حسن خودبیں کو لا جواب نہ کر چار سو جلوہ گر تو ہی تو ہے آئنہ خانہ میں حجاب نہ کر میرے نغموں میں کیف غم بھر دے مجھ کو منت کش رباب نہ کر میری اختر شماریاں مت پوچھ اپنے وعدوں کا کچھ حساب نہ کر بخت دازوں کو ...

    مزید پڑھیے

    صنم کے صنم تھے پتھر ہماری تاب نظر سے پہلے

    صنم کے صنم تھے پتھر ہماری تاب نظر سے پہلے جبیں میں سجدے تڑپ رہے تھے نہ جانے کیوں سنگ در سے پہلے تو راہزن تو نہیں ہے پوچھوں میں کس طرح ہم سفر سے پہلے سوال ایسا کیا نہیں ہے کسی نے بھی راہبر سے پہلے عجیب راہ عدم ہے پر ختم ہر ایک راہی کو ہے یہی غم یہ راز کھلتا نہیں کسی پر جہاں میں عزم ...

    مزید پڑھیے

تمام