Shariq Balyavi

شارق بلیاوی

  • 1934

شارق بلیاوی کی غزل

    جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے

    جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے سفر کی یاد دلاتا ہے بار بار مجھے وہ خوش ادا ہے بہت لوگ مجھ سے کہتے ہیں مگر یہ بات گزرتی ہے ناگوار مجھے تمام عمر گزر جائے تجھ تک آنے میں نہ اتنی دور سے اے زندگی پکار مجھے زمانہ بیت گیا محو رقص چاک پہ ہوں کوئی بھی شکل ہو اے کوزہ گر اتار ...

    مزید پڑھیے