جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے
جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے سفر کی یاد دلاتا ہے بار بار مجھے وہ خوش ادا ہے بہت لوگ مجھ سے کہتے ہیں مگر یہ بات گزرتی ہے ناگوار مجھے تمام عمر گزر جائے تجھ تک آنے میں نہ اتنی دور سے اے زندگی پکار مجھے زمانہ بیت گیا محو رقص چاک پہ ہوں کوئی بھی شکل ہو اے کوزہ گر اتار ...