Shamsi Tasneem

شمس تسنیم

شمس تسنیم کی نظم

    رفیق نادیدہ

    اک ندا آئی بہت دور سے کانوں میں مرے پھر خیال آیا کہ یہ وہم مرا ہو شاید میرے الجھے ہوئے خوابوں کے صنم خانے ہیں میرے انفاس کی موہوم صدا ہو شاید میں تصور کے خلاؤں میں بھٹکتا ہوں سدا شبنمی سوچ کی راس آتی نہیں مجھ کو ہوا جو مرے شوق تکلم کی طلب گار نہ ہو اس سے قربت کی تمنا کا تقاضا بے ...

    مزید پڑھیے