شمشیر حیدر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے

    صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے جائیں گے جہاں تک ہم رستے نہیں جائیں گے گو دشت نوردی کو ہم سیر سمجھتے ہیں لوٹیں گے تو چہرے بھی دیکھے نہیں جائیں گے سب ریت کی دیواریں گر جائیں گی لمحوں میں لیکن مرے دریا تو روکے نہیں جائیں گے

    مزید پڑھیے

    وہ عکس مجھ میں جنوں ساز رقص کرنے لگا

    وہ عکس مجھ میں جنوں ساز رقص کرنے لگا میں آئنے کی طرح ٹوٹنے بکھرنے لگا شب الم ہے ستاروں سے ہم کلامی ہے اسی بہانے سفر خیر سے گزرنے لگا میں تم سے دور ہوا ہوں تو مصلحت ہے کوئی یہ مت سمجھنا کہ مل کے نشہ اترنے لگا نہیں رہی ترے نقش قدم کی باس یہاں یہ راستہ تری یادوں سے اب سنورنے لگا

    مزید پڑھیے

    دنوں سے کیسے شبوں میں ڈھلتے ہیں دن ہمارے

    دنوں سے کیسے شبوں میں ڈھلتے ہیں دن ہمارے یہ ہم بدلتے ہیں یا بدلتے ہیں دن ہمارے جو کٹ گیا ہے سفر ابھی تک نہیں ہمارا خبر نہیں اور کتنا چلتے ہیں دن ہمارے یہ کس کے جانے پہ بین کرتی ہیں چاند راتیں یہ کس کے جانے پہ ہاتھ ملتے ہیں دن ہمارے

    مزید پڑھیے

    جنوب و مشرق و مغرب ترے شمال ترا

    جنوب و مشرق و مغرب ترے شمال ترا میں کیا کروں مرے چاروں طرف ہے جال ترا جہان سنگ صفت سے یہ کیسی امیدیں کرے گا کون یہاں آئنے ملال ترا یہ لوگ جانے کدھر سے جواب لے آئے چھپایا خود سے بھی میں نے ہر اک سوال ترا

    مزید پڑھیے

    وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے

    وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے خواب تعبیر میں ڈھلتا ہوا رہ جاتا ہے تجھ سے ملنے بھی چلا آتا ہوں ملتا بھی نہیں دل تو سینے میں مچلتا ہوا رہ جاتا ہے ہوش آتا ہے تو ہوتی ہے کماں اپنی طرف اور پھر تیر نکلتا ہوا رہ جاتا ہے

    مزید پڑھیے

تمام