Shamim Hashimi

شمیم ہاشمی

شمیم ہاشمی کی نظم

    منی کی باتیں

    بنا کے منہ تو مرے سامنے کھڑی کیا ہے مجھے بتا تو کسی سے ابھی لڑی کیا ہے سمجھ رہا ہوں چلی آئی ہے جگانے مجھے ذرا سا اور ٹھہر جاتی ہڑبڑی کیا ہے ابھی نہ پوری ہوئی نیند دس بجے کیسے ہمیشہ تیز جو چلتی رہے گھڑی کیا ہے گھڑی کو ڈاکٹر صاحب کے پاس لے جاؤ انہیں دکھاؤ اسے اس میں گڑبڑی کیا ہے ابھی ...

    مزید پڑھیے