Shamim Farooqui

شمیم فاروقی

شمیم فاروقی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    کتاب کون سی ہے اور کس زبان میں ہے

    کتاب کون سی ہے اور کس زبان میں ہے سنا ہے ذکر ہمارا بھی داستان میں ہے اسی نے دھوپ میں چلنے کی جیت لی بازی وہ ایک شخص جو مدت سے سائبان میں ہے زمیں کو جو بھی اگانا ہے وہ اگائے گی مجھے پتہ ہے مرا رزق آسمان میں ہے وہ لوٹ آئے تو اپنی بھی کچھ خبر دوں گا مرے لہو کا پرندہ ابھی اڑان میں ...

    مزید پڑھیے

    اندھیری شب ہے کہاں روٹھ کر وہ جائے گا

    اندھیری شب ہے کہاں روٹھ کر وہ جائے گا کھلا رہے گا اگر در تو لوٹ آئے گا جو ہو سکے تو اسے خط ضرور لکھا کر تجھے وہ میری طرح ورنہ بھول جائے گا بہت دبیز ہوئی جا رہی ہے گرد ملال نہ جانے کب یہ دھلے گی وہ کب رلائے گا لگے ہوئے ہیں نگاہوں کے ہر جگہ پہرے کہاں متاع سکوں جا کے تو چھپائے ...

    مزید پڑھیے

    جو بھی کہنا ہو وہاں میری زبانی کہنا

    جو بھی کہنا ہو وہاں میری زبانی کہنا لوگ کچھ بھی کہیں تم آگ کو پانی کہنا آج وہ شخص زمانے میں ہے یکتا کہہ دو جب کوئی دوسرا مل جائے تو ثانی کہنا غم اگر پلکوں پہ تھم جائے تو آنسو کہیو اور بہہ جائے تو موجوں کی روانی کہنا جتنا جی چاہے اسے آج حقیقت کہہ لو کل اسے میری طرح تم بھی کہانی ...

    مزید پڑھیے

    آسماں کا رنگ میری ذات میں گھل جائے گا

    آسماں کا رنگ میری ذات میں گھل جائے گا دیکھنا اک دن غبار جسم بھی دھل جائے گا ایک اک کر کے پرندے اڑ رہے ہیں شاخ سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے موسم گل جائے گا خوف کی دیوی کو آخر مل گیا اس کا پتہ اس کے شعروں سے بھی اب رنگ تغزل جائے گا درد کے جھونکوں سے بچنا اب کہاں ممکن شمیمؔ بند ہوگا ایک ...

    مزید پڑھیے

    بہت گھٹن ہے بہت اضطراب ہے مولا

    بہت گھٹن ہے بہت اضطراب ہے مولا ہمارے سر پہ یہ کیسا عذاب ہے مولا سنا تھا میں نے یہی دن ہیں پھول کھلنے کے مرے لیے تو یہ موسم خراب ہے مولا کوئی بتائے ہماری سمجھ سے باہر ہے کسے گناہ کہیں کیا ثواب ہے مولا ازل سے تیری زمیں پر کھڑے ہیں تیرے غلام سروں پہ ان کے وہی آفتاب ہے مولا گناہ ...

    مزید پڑھیے

تمام