اک کہانی
ہم پر تھی پیارے بچو نانی کی مہربانی روزانہ رات کو وہ کہتی تھیں اک کہانی اک رات کو سنایا برسات کا فسانہ کہنے لگیں کہ موسم اک روز تھا سہانا تھا دیکھنے کے قابل فوارہ آسمانی دریا سے لا کے بادل برسا رہے تھے پانی تالاب بن گیا تھا آنگن ہمارے گھر کا ٹہنی پے اس کی بچو بیٹھا تھا ایک طوطا اس ...