تو صبح دم نہ نہا بے حجاب دریا میں
تو صبح دم نہ نہا بے حجاب دریا میں پڑے گا شور کہ ہے آفتاب دریا میں چلو شراب پئیں بیٹھ کر کنارے آج کہ ہووے رشک سے ماہی کباب دریا میں تمہارے منہ کی صفائی و آب داری دیکھ بہا ہے شرم سے موتی ہو آب دریا میں میں اس طرح سے ہوں مہماں سرائے دنیا میں کہ جس طرح سے ہے کوئی حباب دریا میں جہاں ...