Shaikh Meer Bakhsh Masroor

شیخ میر بخش مسرور

شیخ میر بخش مسرور کی غزل

    دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں

    دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں یہ خوش ہیں کہ اپنے تئیں ہم بھول گئے ہیں ان وعدہ فروشوں سے کیا کیجیے شکوہ کھا کھا کے مرے سر کی قسم بھول گئے ہیں جس دن سے گئے اپنی خبر تک نہیں بھیجی شاید ہمیں یارانۂ عدم بھول گئے ہیں کاٹی ہیں مہینوں ہی تری یاد میں راتیں غفلت میں تجھے گر کوئی دم ...

    مزید پڑھیے

    ساقی مئے گل رنگ مرے لب سے ملا دیکھ

    ساقی مئے گل رنگ مرے لب سے ملا دیکھ جس وقت بہکنے میں لگوں تب تو مزہ دیکھ گر دیکھنا ہے بلبل نالاں کا تماشہ تو باد صبا باغ میں تو گل کو ہنسا دیکھ بگڑی ہے شب وصل تو وہ مجھ سے کہے ہے اب کی تو بدن کو تو مرے ہاتھ لگا دیکھ پیچھا ترا چھوڑیں نہ کبھی بوسہ لیے بن دو روز ہم ایسوں کو ذرا منہ تو ...

    مزید پڑھیے