Shaikh Abdul Lateef Tapish

شیخ عبداللطیف تپش

شیخ عبداللطیف تپش کی غزل

    موت آتی نہیں قرینے کی

    موت آتی نہیں قرینے کی یہ سزا مل رہی ہے جینے کی مے سے پرہیز شیخ توبہ کرو اک یہی چیز تو ہے پینے کی تمہیں کہتا ہے آئنہ خودبیں باتیں سنتے ہو اس کمینے کی ہو گیا جب سے بے نقاب کوئی شمع روشن نہ پھر کسی نے کی چشم تر آبرو تو پیدا کر یوں نہیں بجھتی آگ سینے کی اہل دنیا سے کیا بدی کا گلا اے ...

    مزید پڑھیے

    جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

    جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا کیا قیامت ہے ستم گار بھری محفل میں دل چرا کر تری دزدیدہ نظر نے نہ دیا مدتوں کش مکش یاس و تمنا میں رہے غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا ناخدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ ...

    مزید پڑھیے

    جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

    جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا مدتوں کشمکش یاس و تمنا میں رہے غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا نا خدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ دیا

    مزید پڑھیے