جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا
اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا


مدتوں کشمکش یاس و تمنا میں رہے
غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا


نا خدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا
ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ دیا