درختوں پر کوئی پتا نہیں تھا
درختوں پر کوئی پتا نہیں تھا گزرتے راستے خاموش تھے اڑتے پرندے رات کا آسیب لگتے تھے جہاں تک بھی نظر جاتی تھی ان لوگوں کی قبریں تھیں جو پیدا ہی نہ ہو پائے ستارے تھے مگر وہ آسمانوں پر ہویدا ہی نہ ہو پائے خبر یہ تھی اس مٹی میں سبزہ لہلہائے گا یہاں وہ وقت آئے گا کہ ہر سو رنگ ہوں گے پھول ...