جب بھی مرے آنسو بہتے ہیں اور تیرا دامن جلتا ہے
جب بھی مرے آنسو بہتے ہیں اور تیرا دامن جلتا ہے دیکھ کے اپنا حسن تعلق ہر اہل گلشن جلتا ہے راز نہ پوچھو مستقبل کا شعر و سخن کی اس محفل کا صاحب فن ظلمت میں پڑے ہیں دور چراغ فن جلتا ہے فصل بہاراں آ جانے سے کم نہ ہوا غم اہل چمن کا شبنم کے آنسو بہتے ہیں گل کا پیراہن جلتا ہے جلنے کو تو ...