پھولوں سے سج گئی کہیں سبزہ پہن لیا
پھولوں سے سج گئی کہیں سبزہ پہن لیا بارش ہوئی تو دھرتی نے کیا کیا پہن لیا جب سے پڑھی چٹائی نشینوں کی زندگی موٹا مہین جو بھی ملا کھا پہن لیا اک جسم ہے جو روز بدلتا ہے کچھ لباس اک روح ہے کہ اس نے جو پہنا پہن لیا ایسا لگا کہ خود بھی بڑا ہو گیا ہوں میں جب بھی بڑوں کا میں نے اتارا پہن ...