بازار
اس قدر شوخ نگاہوں سے نہ دیکھو مجھ کو غیرت حسن پہ الزام نہ آ جائے کہیں تم نے خود بھی نہیں سمجھا ہے ابھی تک جس کو لب پہ وہ خواہش بے نام نہ آ جائے کہیں یہ جو معصوم تمنا ہے تمہارے دل میں کتنی سنگین خطا ہے یہ تمہیں کیا معلوم اور دنیا میں محبت کے خطا کاروں پر کس قدر ظلم ہوا ہے یہ تمہیں ...