Shaheed Kakorvi

شہید کاکوری

شہید کاکوری کی نظم

    شورش جنون

    بہار آئی ہے شورش ہے جنون فتنہ ساماں کی الٰہی خیر رکھنا تو مرے جیب و گریباں کی بھلا جذبات الفت بھی کہیں مٹنے سے مٹتے ہیں عبث ہیں دھمکیاں دار و رسن کی اور زنداں کی وہ گلشن جو کبھی آزاد تھا گزرے زمانے میں میں ہوں شاخ شکستہ یاں اسی اجڑے گلستاں کی نہیں تم سے شکایت ہم صفیران چمن مجھ ...

    مزید پڑھیے