مچلتے رہتے ہیں بستر پہ خواب میرے لیے
مچلتے رہتے ہیں بستر پہ خواب میرے لیے اتارے جاتے ہیں شب بھر عذاب میرے لیے میں جب سفر کے ارادے سے گھر کو چھوڑتا ہوں سلگتا رہتا ہے اک آفتاب میرے لیے میں تیرا قرض چکاؤں گا وصل کی رت میں تو اپنے اشکوں کا رکھنا حساب میرے لیے رفاقتوں کی شگفتہ بشارتیں تیری تعلقات کے سارے عذاب میرے ...