کوئی پوچھے تو اس دوانے سے
کوئی پوچھے تو اس دوانے سے عشق بڑھتا ہے آزمانے سے اس کی یادیں ہیں درد کا درماں درد بڑھتا ہے بھول جانے سے کوئی صورت نکال ملنے کی خواب ہی میں کسی بہانے سے تیری یادوں سے گھر چمکتا ہے روشنی ہے یہ دل جلانے سے دامن یار پر کہ آنکھوں میں کام اشکوں کو ہے ٹھکانے سے ہیں تمہارے نئے نئے ...