Shahabuddin Shah

شہاب الدین شاہ

شہاب الدین شاہ کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    کوئی پوچھے تو اس دوانے سے

    کوئی پوچھے تو اس دوانے سے عشق بڑھتا ہے آزمانے سے اس کی یادیں ہیں درد کا درماں درد بڑھتا ہے بھول جانے سے کوئی صورت نکال ملنے کی خواب ہی میں کسی بہانے سے تیری یادوں سے گھر چمکتا ہے روشنی ہے یہ دل جلانے سے دامن یار پر کہ آنکھوں میں کام اشکوں کو ہے ٹھکانے سے ہیں تمہارے نئے نئے ...

    مزید پڑھیے

    جان لے گر تو جان لیتا ہے

    جان لے گر تو جان لیتا ہے کیوں مرا امتحان لیتا ہے کیا بتاؤں میں اپنا حال دل جانتا ہوں تو جان لیتا ہے زخم ڈھلتے نہیں ہیں لفظوں میں کیوں مرا تو بیان لیتا ہے دیکھ ہمدردیوں کا مرہم رکھ سرخ آنکھیں کیوں تان لیتا ہے دل کو سہلا بھی تھپکیاں بھی دے دل تو بچہ ہے مان لیتا ہے آسماں کو زمیں ...

    مزید پڑھیے

    میری قسمت کا بلندی پہ ستارہ ہوتا

    میری قسمت کا بلندی پہ ستارہ ہوتا اپنا کہہ کر جو مجھے تم نے پکارا ہوتا ایک دوجے پہ اگر ہوتا بھروسہ ہم کو فاصلہ آج ہمارا نہ تمہارا ہوتا قید سے اپنی کبھی میں نہیں باہر آتا نام لے کر نہ اگر مجھ کو پکارا ہوتا میری مٹی یوں ہی مٹی میں ہی رہنے دیتے کاش تم نے نہ مجھے پھر سے سنوارا ...

    مزید پڑھیے