Shah Deen  Humayun

شاہ دین ہمایوں

  • 1868 - 1918

شاہ دین ہمایوں کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    کیوں مشت خاک پر کوئی دل داغ دار ہو

    کیوں مشت خاک پر کوئی دل داغ دار ہو مر کر بھی یہ ہوس کہ ہمارا مزار ہو بڑھ جائے غم کا سلسلہ کہسار کی طرح طولانی گر یہ زندگئ مستعار ہو اس صید گاہ میں وہی نکلے گا بچ کے صاف جو صید سب سے پہلے اجل کا شکار ہو اس بوالہوس کی موت کے قربان جائیے جو پھر دوبارہ جینے کا امیدوار ہو ہستی کا طوق ...

    مزید پڑھیے

    یہ کس کے سوز کا ہے بزم جاں میں انتظار اے دل (ردیف .. ن)

    یہ کس کے سوز کا ہے بزم جاں میں انتظار اے دل کہ آہیں آج سوئے عالم بالا نہیں جاتیں امیدیں جب مری بڑھ آئیں تو ہنس کر لگے کہنے یہ برسوں قید دل میں رہ کے کیوں گھبرا نہیں جاتیں نہیں گستاخ آئینہ مقابل ہے کھڑا کوئی یہ حیراں ہے کہ کیوں آنکھیں تری شرما نہیں جاتیں کھڑا ہوں انتظار یار میں ...

    مزید پڑھیے

2 نظم (Nazm)

    شعرائے قوم سے خطاب

    اے شاعران قوم زمانہ بدل گیا پر مثل زلف یار تمہارا نہ بل گیا پیٹو گے کب تلک سر رہ تم لکیر کو بجلی کی طرح سانپ تڑپ کر نکل گیا اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہوگا پھر کبھی دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا اک تم کہ جم گئے ہو جمادات کی طرح اک وہ کہ گویا تیر کماں سے نکل گیا ہاں ہاں سنبھالو قوم کو شاید ...

    مزید پڑھیے

    وادی سندھ

    سندھ کی وادی پہ ہے کالی گھٹا چھائی ہوئی برقعہ اوڑھے اک دلہن بیٹھی ہے شرمائی ہوئی منتظر بارش کے ہیں مکی کے اور شالی کے کھیت تشنگی سے خوشہ کی صورت ہے مرجھائی ہوئی آج گاندر بل ہوا ہے اس کا منظور نظر اس کے سر پر کیا گھٹا پھرتی ہے منڈلائی ہوئی سندھ کے نالے کی آہوں کا دھواں شاید ...

    مزید پڑھیے