Shah Aasim

شاہ آثم

شاہ آثم کے تمام مواد

22 غزل (Ghazal)

    کوئی دم تھمتا نہیں باران اشک

    کوئی دم تھمتا نہیں باران اشک الاماں از چشم پر طوفان اشک کس لب میگوں کی خواہش ہے مدام جوش زن ہے یہ مے جوشان اشک شور نالوں کا مرے سن دم بدم سہمگیں ہیں یک قلم طفلان اشک کشتیٔ گردوں یقیں ہے ڈوب جائے بڑھ چلا ہے بحر بے پایان اشک شوق میں اس سلک دنداں کی مدام ہیں نکلتے یہ در غلطان ...

    مزید پڑھیے

    شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم

    شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم کہیں ناز اور کہیں ادا ہیں ہم کہیں عیسیٰ ہیں ہم کہیں مردہ کہیں زندہ کہیں فنا ہیں ہم کہیں اعلیٰ ہیں اور کہیں ادنیٰ کہیں سلطاں کہیں گدا ہیں ہم ہیں کہیں عاشق جگر خستہ کہیں معشوق دل ربا ہیں ہم کہیں قطرہ ہیں اور کہیں دریا کہیں کشتی کے ناخدا ہیں ہم ہیں کہیں ...

    مزید پڑھیے

    عجب تو نے جلوہ دکھایا مجھے

    عجب تو نے جلوہ دکھایا مجھے کہ عالم میں پھر کچھ نہ بھایا مجھے کروں کیا بیاں میں یہ احسان عشق کہ قطرہ سے دریا بنایا مجھے فدا ہوں میں اس ناز جاں بخش پر کہ جوں جوں موا میں جلایا مجھے تری زلف پیچاں نے اے رشک گل ہزاروں بلا میں پھنسایا مجھے رلایا کبھوں مجھ کو مانند ابر کبھوں برق آسا ...

    مزید پڑھیے

    کیا کہوں تم سے میں یارو کون ہوں

    کیا کہوں تم سے میں یارو کون ہوں ہوں سراپا قیس صحرائے جنوں چشم خوں افشاں مری رو دیں اگر دشت ہو جاوے ابھی دریائے خوں دار پر رکھیں مجھیں منصور وار فاش کر دوں میں اگر راز دروں عشق ہے گنجینۂ اصرار حق پا نہیں سکتی اسے عقل زبوں کون کر سکتا ہے مجھ دیوانہ کون قید جز زنجیر و زلف پر ...

    مزید پڑھیے

    سن لیوے اگر تو مری دل دار کی آواز

    سن لیوے اگر تو مری دل دار کی آواز ہرگز نہ سنے پھر کبھوں مزمار کی آواز کھل جاویں اگر کان ترے دل کے تو بے شک ہر سمت سے پھر آئے تجھے یار کی آواز سن کر وہ صدا طائر دل کی مرے بولے شاید کہ یہ ہے بلبل گل زار کی آواز ہو جاوے کماں تیر فلک بار الم سے سن لیوے جو تیرے لب سوفار کی آواز مردہ کو ...

    مزید پڑھیے

تمام