Shaghil Qadri

شاغل قادری

شاغل قادری کی غزل

    مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا

    مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا رکتا ہے کارواں بھی کہیں انقلاب کا دور شگفتنی ہے یہ مانا مگر سنو میری نگاہ میں ہے ابھرنا حباب کا اعجاز ارتقا کا تماشا تو دیکھیے ذرہ بھی ہم رکاب ہے اب آفتاب کا سن کر وہ ماجرائے دل زار بول اٹھے یہ واقعہ نہیں ہے کرشمہ ہے خواب کا بیکار قادریؔ ...

    مزید پڑھیے

    کب مجھے طالع ناساز پہ رونا آیا

    کب مجھے طالع ناساز پہ رونا آیا دل ناداں کی تگ و تاز پہ رونا آیا اس کی پرسش پہ جو دیکھا متبسم مجھ کو رازداں کو مرے انداز پہ رونا آیا آج صیاد کو بھی اپنے گرفتاروں کی جانے کیوں کوشش پرواز پہ رونا آیا آ گیا سامنے انجام تڑپ اٹھا دل اپنے افسانے کے آغاز پہ رونا آیا منحصر اشک کی دو ...

    مزید پڑھیے

    چرچے ہر اک زبان پہ حسن بتاں کے ہیں

    چرچے ہر اک زبان پہ حسن بتاں کے ہیں عنواں جدا جدا اسی اک داستاں کے ہیں پھولوں کے قہقہے ہوں کہ فریاد عندلیب دونوں ہی سوز و ساز اسی گلستاں کے ہیں رہزن اگر ہے گھات میں کیا شکوہ ہم صفیر خود اپنے راہبر ہی عدو کارواں کے ہیں کیا خاک ہوں گے عشق کی منزل سے آشنا کشتہ ہر اک قدم پہ جو سود و ...

    مزید پڑھیے

    وفا کے داغ کو دل سے مٹا نہیں سکتا

    وفا کے داغ کو دل سے مٹا نہیں سکتا یہ وہ چراغ ہے طوفاں بجھا نہیں سکتا مجھے کچھ ایسی پلائی ہے چشم ساقی نے سرور جس کا کبھی دل سے جا نہیں سکتا کسی کی چین جبیں کو سمجھ دل مضطر خفا وہ ہیں کہ تو الفت چھپا نہیں سکتا قفس قفس ہے گلوں سے سجا کرے صیاد چمن کا لطف اسیری میں آ نہیں سکتا کبھی ...

    مزید پڑھیے

    تھی لگن سنتے تری شوخئ پا کی آہٹ

    تھی لگن سنتے تری شوخئ پا کی آہٹ مجھ کو چونکاتی رہی باد صبا کی آہٹ رات بھر قافلہ یادوں کا رہا دل میں مقیم کان میں آتی رہی اس کف پا کی آہٹ چاپ قدموں کی ترے کاش سنائی دیتی پے بہ پے آتی ہے اب پیک قضا کی آہٹ قادریؔ تیز کرو شمع یقیں تیز کرو رات تاریک ہے آتی ہے بلا کی آہٹ

    مزید پڑھیے

    قفس میں رہ کے گل و نسترن کی بات کرو

    قفس میں رہ کے گل و نسترن کی بات کرو چمن سے دور ہو لیکن چمن کی بات کرو ابھی تو جذب محبت کی آزمائش ہے فروغ عشق کی دار و رسن کی بات کرو جلے شباب کے طوفاں میں شمع تقویٰ کیا بہار نو کی شراب کہن کی بات کرو خلاف مسلک الفت ہے شکوۂ ساقی نہ تشنہ کامئ کام و دہن کی بات کرو یہاں فسانۂ دیر و ...

    مزید پڑھیے

    سوز دروں ہمارا ظاہر نہ ہو کسی پر

    سوز دروں ہمارا ظاہر نہ ہو کسی پر اک داغ لگ نہ جائے دامان عاشقی پر لازم حذر ہے اے دل آہ و فغاں سے دائم آتا ہے حرف اس سے دعوائے دوستی پر راہ وفا میں کوئی دیتا ہے ساتھ کس کا غم کیوں منائیں ناحق ہم اپنی بیکسی پر نازاں جمال پردہ غرہ ادا پہ ان کو مجھ کو بھی فخر لیکن ہے جذب عاشقی ...

    مزید پڑھیے

    بلا جانے کسی کی ہجر میں اس دل پہ کیا گزری

    بلا جانے کسی کی ہجر میں اس دل پہ کیا گزری کرے صیاد کیوں پروا کسی بسمل پہ کیا گزری نثار شمع ہو جانا تو پروانے کی فطرت ہے نہ پوچھو خاک ہونے سے مرے محفل پہ کیا گزری شبستان مسرت میں جو محو عیش و عشرت ہیں انہیں اس کا پتہ کیا رہرو منزل پہ کیا گزری جنون قیس پر ہنستے تو ہیں عقل و خرد ...

    مزید پڑھیے

    موسم گل آ گیا پھر دشت پیمائی رہے

    موسم گل آ گیا پھر دشت پیمائی رہے اے جنوں لازم ہے شغل آبلہ پائی رہے لاکھ مضراب الم کی کار فرمائی رہے اے رباب عشق پھر بھی نغمہ پیرائی رہے دیکھنا ہے سوز و ساز موسم گل کی بہار امتزاج شعلہ و شبنم کی رعنائی رہے آ سکا لب تک کسی کے بھی نہ حرف مدعا ہم تمنائی رہے وہ بھی تمنائی رہے ہم ...

    مزید پڑھیے