صدیوں تمہاری یاد میں شمعیں جلائیں گے
صدیوں تمہاری یاد میں شمعیں جلائیں گے پل بھر کے بعد پھر بھی تمہیں بھول جائیں گے تعمیر مدعا طلب ذوق ہو گئی بنیاد درد ہوگی تو دیوار اٹھائیں گے اب کاہش جنوں کا کوئی سلسلہ نہیں ہاں بے دلی سے دست دعا بھی اٹھائیں گے اے کاروان تیز قدم ماندگاں کو دیکھ آنکھوں میں کیا غبار سر رہ سجائیں ...