شاداب الفت کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ہماری آنکھ نے یوں بھی عذاب دیکھا تھا

    ہماری آنکھ نے یوں بھی عذاب دیکھا تھا کسی کی آنکھ سے بہتا جواب دیکھا تھا لبوں سے آپ کے گر کر بکھر گئی ہوگی ہر ایک شے پہ جو رنگ شراب دیکھا تھا ہمارے لمس نے جادو تمہارے رخ پہ کیا تبھی تو شیشے میں تم نے گلاب دیکھا تھا قریب آپ کے میں بھی کھڑا ہوا تھا کل وہی جو خاک میں لپٹا جناب دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    پھر اسی بت سے محبت چپ رہو

    پھر اسی بت سے محبت چپ رہو اور پھر اس پر شکایت چپ رہو چشم پر نم تھم کے اب میری سنو عشق میں یہ کیسی عجلت چپ رہو کوئی حسرت گر بکھر جائے بھی تو جان کر یا رب کی حکمت چپ رہو تبصرے ہوں ہجر پر یا وصل پر اب کہاں ہم کو ہے فرصت چپ رہو خطبۂ آخر میں سب سمجھا دیا کر دی قائم ہم نے الفت چپ ...

    مزید پڑھیے

    کر کے ساگر نے کنارے مسترد

    کر کے ساگر نے کنارے مسترد کر دئے اپنے سہارے مسترد شرمگیں نظروں نے اس کی کر دئے میری آنکھوں کے اشارے مسترد آپ کے آنچل میں سج کر جی اٹھے تھے فلک پر جو ستارے مسترد اس سے مل کر پھول شبنم چاندنی ہو گئے سب استعارے مسترد راہ دکھلا ہی نہ آئیں جو درست کر دئے جائیں ایسے تارے مسترد آپ ...

    مزید پڑھیے

    اب زمین و آسماں کے سب کناروں سے الگ

    اب زمین و آسماں کے سب کناروں سے الگ گڑھ رہا ہوں اپنی دنیا ان ستاروں سے الگ گرد میری اڑ رہی ہے چاند تاروں میں کہیں طرز اس نے پائی ہے سب خاکساروں سے الگ پتھروں کو آئنے میں قید کرنے کا ہنر راہ میں نے یہ نکالی ہے ہزاروں سے الگ چاند ہی اب تم کو کہہ کر بات کو پورا کروں کون ڈھونڈے لفظ ...

    مزید پڑھیے

    سجے ہیں ہر طرف بازار ایسا کیوں نہیں ہوتا

    سجے ہیں ہر طرف بازار ایسا کیوں نہیں ہوتا بکے اب تو غم لاچار ایسا کیوں نہیں ہوتا تمہارے اور میرے درمیاں پردہ ہے غفلت کا گرے کمبخت یہ دیوار ایسا کیوں نہیں ہوتا ابھی یوں ہی خیال آیا اگر وہ ظلم کرتا ہے تو پہنچے کیفر کردار ایسا کیوں نہیں ہوتا فرشتہ ہی چلا آئے اگر انساں نہیں آتا مرا ...

    مزید پڑھیے

تمام