Shabab

شباب

شباب کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    ابھی تک ان کے وہی ستم ہیں جفا کی خو بھی نہیں گئی ہے

    ابھی تک ان کے وہی ستم ہیں جفا کی خو بھی نہیں گئی ہے وہ رنجشیں بھی نہیں گئی ہیں وہ گفتگو بھی نہیں گئی ہے نشیمن اپنا اٹھا نہ یاں سے خزاں جو آئی تو آئی بلبل بہار رخصت ابھی ہوئی ہے گلوں کی بو بھی نہیں گئی ہے گئی جوانی تو جائے دلبر مجھے ہے الفت ہنوز باقی وہ التجا بھی نہیں گئی ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    عاشق کی جان جاتی ہے اس بانکپن کو چھوڑ

    عاشق کی جان جاتی ہے اس بانکپن کو چھوڑ اے بت خدا کے واسطے اپنے چلن کو چھوڑ بلبل نہ رحم آئے گا صیاد کو کبھی ہے جان اگر عزیز تو تو اس چمن کو چھوڑ اس کا یہی طریق رہا عاشقوں کے ساتھ اے دل بس اب شکایت چرخ کہن کو چھوڑ صحرا کی سمت پاؤں بڑھے جاتے ہیں دل آ وحشت پکارتی ہے کہ حب الوطن کو ...

    مزید پڑھیے

    کبھی بھول کر بھی نہ بات کی مجھے دل سے ایسا بھلا دیا

    کبھی بھول کر بھی نہ بات کی مجھے دل سے ایسا بھلا دیا کہوں کیا میں تیری شرارتیں کہ جگر کو تو نے جلا دیا وہ بناؤ کرنے ہیں بیٹھتے تو سبھوں سے لیتے ہیں خدمتیں کبھی مل دی مسی رقیب نے کبھی سرمہ میں نے لگا دیا غم عشق کی سنی داستاں تو کلیجہ تھام کے یار نے یہ کہا کہ قصہ عجیب تھا مرے دل کو اس ...

    مزید پڑھیے

    کہاں فرقت میں ہے دل دار اٹھنا بیٹھنا چلنا

    کہاں فرقت میں ہے دل دار اٹھنا بیٹھنا چلنا تیرے عاشق کو ہے دشوار اٹھنا بیٹھنا چلنا تمہارا وحشیٔ لاغر نہ ٹھہرا شہر میں دم بھر پسند آیا سر کہسار اٹھنا بیٹھنا چلنا فقیرانہ کسی کے زیر سائے ہم بھی رہتے ہیں ہمیشہ ہے پس دیوار اٹھنا بیٹھنا چلنا کہیں کیا دوستو اس عشق نے عاجز کیا ہم ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ کیا تیری جدائی میں ہے حالت میری

    دیکھ کیا تیری جدائی میں ہے حالت میری کوئی پہچان نہیں سکتا ہے صورت میری میں ترے حسن کا خلوت میں تماشائی ہوں آئینہ سیکھ نہ جائے کہیں حیرت میری آپ نے قتل کیا خیر گلہ مجھ کو نہیں اپنے کوچہ میں تو بنوایئے تربت میری خط پیشانی میں سفاک ازل کے دن سے تیری تلوار سے لکھی ہے شہادت ...

    مزید پڑھیے