جادوئی ماحول میں ہر لینے والی چھتریاں
جادوئی ماحول میں ہر لینے والی چھتریاں ملگجی رت دودھیا ہاتھوں میں کالی چھتریاں ہم نے جن قدروں کو سمجھا تھا خیالی چھتریاں تھیں وہیں طوفان میں کام آنے والی چھتریاں غم کے صحرا کی تپش خود جھیلنی ہوگی ہمیں بے وفا احباب ہیں سائے سے خالی چھتریاں آج خود ہی بے تحفظ ہیں زمانے کے ...