Seemab Sultanpuri

سیماب سلطانپوری

سیماب سلطانپوری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    آنگن سے ہی خوشی کے وہ لمحے پلٹ گئے

    آنگن سے ہی خوشی کے وہ لمحے پلٹ گئے صحرائے دل سے برسے بغیر ابر چھٹ گئے رشتوں کا اک ہجوم تھا کہنے کو آس پاس جب وقت آ پڑا تو تعلق سمٹ گئے اک سمت تم کھڑے تھے زمانہ تھا ایک سمت ہم تم سے مل گئے تو زمانے سے کٹ گئے رسم و رہ جہاں کا تو تھا دائرہ وسیع اپنی حدوں میں آپ ہی ہم لوگ بٹ ...

    مزید پڑھیے

    پھر آ گیا زباں پہ وہی نام کیا کریں

    پھر آ گیا زباں پہ وہی نام کیا کریں تو ہی بتا اے گردش ایام کیا کریں اک پل کو لب پہ آئی ہنسی پھر پلٹ گئی یاد آ گیا ہو جیسے کوئی کام کیا کریں ہر آرزو کے ہونٹ زمانے نے سی دئے بجھنے لگا چراغ سر شام کیا کریں ڈر ہے کہ تیرے ہاتھ سے ساغر نہ چھین لیں ہم تشنہ لب اے ساقیٔ گلفام کیا کریں آؤ ...

    مزید پڑھیے

    اللہ دے سکے تو دے ایسی زباں مجھے

    اللہ دے سکے تو دے ایسی زباں مجھے اپنا سمجھ کے دل سے لگا لے جہاں مجھے صحن چمن سے جب بھی اٹھا ہے دھواں کبھی یاد آ کے رہ گیا ہے مرا آشیاں مجھے خار نفس نے مجھ کو نہ سونے دیا کبھی اک عمر موت دیتی رہی لوریاں مجھے میں اک چراغ لاکھ چراغوں میں بٹ گیا رکھا جو آئنوں نے کبھی درمیاں ...

    مزید پڑھیے

    دل پہ جب تیرا تصور چھا گیا

    دل پہ جب تیرا تصور چھا گیا زندگی کا آئنہ دھندلا گیا عمر بھر کوئی خوشی آئی نہ راس روٹھ کر اس دل سے تو اچھا گیا آدمی کے آئنے میں دیکھ کر اپنی صورت سے خدا شرما گیا میں تو رو رو کر سدا کھلتا رہا تو اے گل ہنسنے پہ بھی مرجھا گیا دے کے کوئی مسکراہٹ کا کفن آرزو کو دل میں ہی دفنا گیا لے ...

    مزید پڑھیے

    مہماں کو گھر میں آئے زمانہ گزر گیا

    مہماں کو گھر میں آئے زمانہ گزر گیا دل کا دیا بجھائے زمانہ گزر گیا آنکھوں میں اشک آئے ہیں سن کر ہنسی کا نام لیکن ہنسی کو آئے زمانہ گزر گیا اے زندگی اتار بھی اس بار دوش کو میت مری اٹھائے زمانہ گزر گیا کیا جانے کیا چھپائے تھا دامن کی اوٹ میں مجھ سے نظر بچائے زمانہ گزر گیا کہتا ...

    مزید پڑھیے

تمام