Seemab Batalvi

سیماب بٹالوی

سیماب بٹالوی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    مجبور ہوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں

    مجبور ہوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں فرد عمل سیاہ کئے جا رہا ہوں میں گو جانتا بھی ہوں ترا ملنا محال ہے اس پر بھی تیری چاہ کئے جا رہا ہوں میں تیرا فریب وعدہ بہت کامیاب ہے آنکھوں کو فرش راہ کئے جا رہا ہوں میں تقسیم ہو رہی ہے مری وسعت نظر ذروں کو مہر و ماہ کئے جا رہا ہوں میں تیرا کرم ...

    مزید پڑھیے

    میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا

    میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا وہ ہوتے ہیں تو ہو جائیں جدا یہ ہو نہیں سکتا پلا ساقی کہ شغل مے کشی کا وقت جاتا ہے یوں ہی چھائی رہے کالی گھٹا یہ ہو نہیں سکتا وہ چشم سرمگیں جب تک مسیحائی نہ فرمائے مریض غم کو ہو جائے شفا یہ ہو نہیں سکتا نہ دیکھے شیخ تو جب تک بتوں کو میری ...

    مزید پڑھیے

    مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے

    مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے جمال یار میں تحلیل ہو جا دیکھنے والے نظر آتی تجھے ہر خاک کے ذرہ میں اک دنیا نگاہ غور سے تو نے نہ دیکھا دیکھنے والے تجھے نزدیک سے بھی ایک دن وہ دیکھ ہی لیں گے تصور میں ترا حسن دل آرا دیکھنے والے خبر بھی ہے تجھے کچھ یہ تماشہ گاہ عالم ہے تماشہ ...

    مزید پڑھیے

    حسن فانی پر ہم اپنا دل فدا کرتے رہے

    حسن فانی پر ہم اپنا دل فدا کرتے رہے اب پشیماں ہیں کہ ساری عمر کیا کرتے ہیں ہم سمجھتے ہیں جناب شیخ کیا کرتے رہے حور و غلماں کے لئے یاد خدا کرتے رہے ضبط گریہ ضبط نالہ ضبط فریاد و فغاں عشق میں جو کچھ بھی ہم سے ہو سکا کرتے رہے کس طرح سوئے پڑے ہیں چین سے زیر مزار جو زمیں پر ہر گھڑی ...

    مزید پڑھیے

    میں اک شاعر ہوں اسرار حقیقت کھول سکتا ہوں

    میں اک شاعر ہوں اسرار حقیقت کھول سکتا ہوں ندائے غیب بن کر سب کے دل میں بول سکتا ہوں خدا نے جس طرح کھولا ہے میرے دل کی آنکھوں کو یوں ہی میں ہر کسی کے دل کی آنکھیں کھول سکتا ہوں ودیعت کی ہے قدرت نے وہ میزان نظر مجھ کو کہ خوب و زشت عالم کو بخوبی تول سکتا ہوں قناعت کا یہ عالم ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    محبت

    محبت پر فدا سارا زمانہ محبت کا ہر اک دل میں ٹھکانہ محبت رات دن صدمے اٹھانا مگر لب پر کبھی شکوہ نہ لانا محبت ہمت دل آزمانا محبت آفتوں میں مسکرانا محبت بارش لعل بدخشاں محبت خون کے آنسو بہانا محبت نالہ و ماتم بظاہر مگر باطن میں عشرت کا ترانا محبت جذبۂ ایثار یکسر محبت زندگی پر کھیل ...

    مزید پڑھیے