Seema Abbasi

سیما عباسی

سیما عباسی کی غزل

    دیار غیر میں ہم بھی صداؤں سے مچل جاتے

    دیار غیر میں ہم بھی صداؤں سے مچل جاتے مگر تھے کون اپنے جن کے دعووں سے پگھل جاتے ستم گر کی حقیقت کو بتانا کام تھا میرا یہ تم پر منحصر ہے تم مکر جاتے سنبھل جاتے ہمارے دل میں جو طوفاں دبائے ہم ہی بیٹھے ہیں اگر ان کا پتا دیتے ہزاروں دل دہل جاتے ارے ظالم کیوں ان معصوم کلیوں کو اجاڑا ...

    مزید پڑھیے