بر سر ریگ رواں پھول نہیں کھل سکتے
بر سر ریگ رواں پھول نہیں کھل سکتے دشت ہے دشت یہاں پھول نہیں کھل سکتے بارور ہوگی دعا جب اسے منظور ہوا وقت سے پہلے یہاں پھول نہیں کھل سکتے میں نے اس دل کا نہاں خانہ دکھایا اس کو اس نے پوچھا تھا کہاں پھول نہیں کھل سکتے وہ جہاں چاہے وہاں رنگ بچھا دے اپنے اس کی نظروں سے نہاں پھول ...