ساون شکلا کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    سر بسر بدلا ہوا دیکھا تھا کل یار کا رنگ

    سر بسر بدلا ہوا دیکھا تھا کل یار کا رنگ خوب پہنا ہے نیا اس نے بھی اس بار کا رنگ سوکھے پتوں کی طرح اڑتا ہوا دور تلک میں نے جاتے ہوئے دیکھا مرے کردار کا رنگ اب جو آیا ہوں تو خاموش تو جاؤں گا نہیں اب اڑا کر کے ہی جاؤں گا میں دو چار کا رنگ کوئی کہہ دے کہ جھکا دو تو جھکا دوں میں سر اتنا ...

    مزید پڑھیے

    کہاں سے ڈھونڈھ کے لاؤں پرانے خواب آنکھوں میں

    کہاں سے ڈھونڈھ کے لاؤں پرانے خواب آنکھوں میں کوئی منظر نہیں ٹکتا مری سیراب آنکھوں میں نہ نیندیں تھیں نہ آنسو تھے نہ خوشیاں تھیں مگر تو تھا کہ اب تو بھی نہیں آتا ہے ان بے خواب آنکھوں میں کسی بھی آئنے میں اب مرا چہرہ نہیں دکھتا مرا چہرہ نکلتا ہے انہیں بیتاب آنکھوں میں جسے تعمیر ...

    مزید پڑھیے

    تم سمجھ لیتے گر پریشانی

    تم سمجھ لیتے گر پریشانی ہم کو ہو جاتی تھوڑی آسانی کیسا مارا تھا اس نے حرفوں کو لفظ بھاگے اٹھا اٹھا معنی آپ کی بات کو رقم کر کے ہم نے پانی پہ لکھ دیا پانی کوئی پاگل ہے آ کے پوچھے گا آپ سے آپ کی پریشانی ڈال دو کچھ ہواؤں کے سر پہ اتنی اچھی نہیں ہے عریانی ہم کو آنا ہے بیچ میں ان ...

    مزید پڑھیے

    پریشاں تھا مگر ایسا نہیں تھا

    پریشاں تھا مگر ایسا نہیں تھا کہ مجھ میں کوئی تجھ جیسا نہیں تھا تباہ ہونے لگی ہر وقت وہ بھی اکیلا میں ہی دیوانہ نہیں تھا جفا غم ہجر خواہش یاد باتیں اگر دیکھو تو اس میں کیا نہیں تھا غضب جلوہ نما تھا وصل اس کا ابھی تک سوچتا ہوں تھا نہیں تھا تمہارے عشق کے ہاتھوں سے مرنے ہمیں آنا ...

    مزید پڑھیے

    عجب ہی حال تھا آواز کا تو

    عجب ہی حال تھا آواز کا تو یہ مر جاتی اگر میں بولتا تو مرا سایہ نہیں بڑھتا ہے آگے یہ کہتا ہے اگر میں گر گیا تو میں جیسا تھا مری تصویر میں کل تمہیں ویسا اگر میں نہ ملا تو تمہارے تبصرے سے تنگ آ کر ہمارے حال نے کچھ کر لیا تو دبا کر تو رکھوں گا راز تیرے مجھے پھر بھی کسی نے پڑھ لیا ...

    مزید پڑھیے