Saqi Javed

ساقی جاوید

ساقی جاوید کی نظم

    چاند میری زمین پھول میرا وطن

    چاند میری زمیں پھول میرا وطن میرے کھیتوں کی مٹی میں لعل یمن میرے ملاح لہروں کے پالے ہوئے میرے دہقاں پسینوں کے ڈھالے ہوئے میرے مزدور اس دور کے کوہ کن چاند میری زمیں پھول میرا وطن میرے فوجی جواں جرأتوں کے نشاں میرے اہل قلم عظمتوں کی زباں میرے محنت کشوں کے سنہرے بدن چاند میری زمیں ...

    مزید پڑھیے

    آوارگی ہواؤں کی

    ابھی نہیں ابھی موسم نہیں بہاروں کا ابھی تو برف بھی پگھلی نہیں ہے ہونٹوں کی ابھی تو رنگ بھی بدلا نہیں ہے زخموں کا ابھی تو دشت سے لوٹے نہیں ہیں سودائی گھروں کے دیپ ابھی روشنی نہیں دیں گے ابھی چراغ جلانے کی رت نہیں آئی ابھی نہیں ابھی موسم نہیں بہاروں کا ابھی تو دیکھیے آوارگی ہواؤں ...

    مزید پڑھیے