چاند میری زمین پھول میرا وطن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے کھیتوں کی مٹی میں لعل یمن
میرے ملاح لہروں کے پالے ہوئے
میرے دہقاں پسینوں کے ڈھالے ہوئے
میرے مزدور اس دور کے کوہ کن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے فوجی جواں جرأتوں کے نشاں
میرے اہل قلم عظمتوں کی زباں
میرے محنت کشوں کے سنہرے بدن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میری سرحد پہ صحرا ہے ایمان کا
میرے شہروں پہ سایہ ہے قرآن کا
میرا اک اک سپاہی ہے خیبر شکن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے دہقاں یوں ہی ہل چلاتے رہیں
مری مٹی کو سونا بناتے رہیں
گیت گاتے رہیں میرے شعلہ بدن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن