Sandeep Koul Nadim

سندیپ کول نادم

سندیپ کول نادم کی غزل

    زمیں کچھ فلک کو بتانے لگی ہے

    زمیں کچھ فلک کو بتانے لگی ہے دھنک رنگ کے گیت گانے لگی ہے ہے پھیلا یہ ہر سمت کیسا اجالا دبے پاؤں شب جیسے جانے لگی ہے یہ بارش کی بوندیں فضاؤں میں اڑ کر ستاروں کی لو کو بجھانے لگی ہے وہ ساحل پہ جو اپنے نقش قدم تھے انہیں غم کی لہریں مٹانے لگی ہے یہ پتوں کی باتیں درختوں کی ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا

    وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا خبر کیا تھی کہ یوں بے حس وہ میرا ہم سفر ہوگا کہ ہم تو عمر بھر لڑنے کی خواہش لے کے آئے تھے خبر کیا تھی کہ وقت فیصلہ یوں مختصر ہوگا چراغ غم جلایا تھا اجالوں کی امیدوں میں خبر کیا تھی مری کوشش کا الٹا ہی اثر ہوگا دبے شعلوں کو بھڑکایا کہ ان کا ...

    مزید پڑھیے

    خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر

    خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر وعدے بہت کیے تھے وفا کی کسے خبر خواہش گناہ ہے تو گنہ گار میں بھی ہوں ہیں جرم بے حساب سزا کی کسے خبر کہتے ہیں آدمی میں خدائی کا عکس ہے بندے ہیں بے نیاز خدا کی کسے خبر سارا جہاں مریض، مرض بھی ہے لا علاج پہچانے کون درد دوا کی کسے خبر شاید ثواب تم کو ...

    مزید پڑھیے

    چشم تر ہے کوئی سراب نہیں

    چشم تر ہے کوئی سراب نہیں درد دل اب کوئی عذاب نہیں کیسے اس بات پر یقیں کر لوں تو حقیقت ہے کوئی خواب نہیں موسم گل کا ذکر رہنے دے یہ مری بات کا جواب نہیں تو اگر غم سے اجنبی ہے تو حال اپنا بھی اب خراب نہیں مان لیتا ہوں میں نہیں مجنوں تیرا رخ بھی تو ماہتاب نہیں کیا کروں حسن کا تصور ...

    مزید پڑھیے

    تب کے کیا حاصل وفا ہوگا

    تب کے کیا حاصل وفا ہوگا عشق جب طالب سزا ہوگا میں ہی شاید نہ سن سکا یا رب اس نے کچھ تو مجھے کہا ہوگا خود پرستی ہو جس کی فطرت میں وہ تو بے شرم بے حیا ہوگا پھر محبت نہ کرنا چاہو گے میرا فسانہ گر سنا ہوگا غم مرے ساتھ تھا ہمیشہ سے اب کے وہ بھی ذرا خفا ہوگا خواہشیں اور بڑھتی جائیں ...

    مزید پڑھیے

    پھر میں ان منزلوں کا طالب ہوں پھر میں اس راہ سے گزرتا ہوں

    پھر میں ان منزلوں کا طالب ہوں پھر میں اس راہ سے گزرتا ہوں اب میں تجھ کو صدائیں کیا دوں گا اب میں خود کو تلاش کرتا ہوں ہر صدا سن کے دل دھڑکتا ہے مجھ کو خاموشیوں سے دہشت ہے کیا کروں سامنا جہان کا اب جب میں پرچھائیوں سے ڈرتا ہوں میری ہستی عجیب ہے یارب اب مجھے خود پہ اختیار نہیں عالم ...

    مزید پڑھیے