Sandeep Koul Nadim

سندیپ کول نادم

سندیپ کول نادم کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    زمیں کچھ فلک کو بتانے لگی ہے

    زمیں کچھ فلک کو بتانے لگی ہے دھنک رنگ کے گیت گانے لگی ہے ہے پھیلا یہ ہر سمت کیسا اجالا دبے پاؤں شب جیسے جانے لگی ہے یہ بارش کی بوندیں فضاؤں میں اڑ کر ستاروں کی لو کو بجھانے لگی ہے وہ ساحل پہ جو اپنے نقش قدم تھے انہیں غم کی لہریں مٹانے لگی ہے یہ پتوں کی باتیں درختوں کی ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا

    وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا خبر کیا تھی کہ یوں بے حس وہ میرا ہم سفر ہوگا کہ ہم تو عمر بھر لڑنے کی خواہش لے کے آئے تھے خبر کیا تھی کہ وقت فیصلہ یوں مختصر ہوگا چراغ غم جلایا تھا اجالوں کی امیدوں میں خبر کیا تھی مری کوشش کا الٹا ہی اثر ہوگا دبے شعلوں کو بھڑکایا کہ ان کا ...

    مزید پڑھیے

    خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر

    خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر وعدے بہت کیے تھے وفا کی کسے خبر خواہش گناہ ہے تو گنہ گار میں بھی ہوں ہیں جرم بے حساب سزا کی کسے خبر کہتے ہیں آدمی میں خدائی کا عکس ہے بندے ہیں بے نیاز خدا کی کسے خبر سارا جہاں مریض، مرض بھی ہے لا علاج پہچانے کون درد دوا کی کسے خبر شاید ثواب تم کو ...

    مزید پڑھیے

    چشم تر ہے کوئی سراب نہیں

    چشم تر ہے کوئی سراب نہیں درد دل اب کوئی عذاب نہیں کیسے اس بات پر یقیں کر لوں تو حقیقت ہے کوئی خواب نہیں موسم گل کا ذکر رہنے دے یہ مری بات کا جواب نہیں تو اگر غم سے اجنبی ہے تو حال اپنا بھی اب خراب نہیں مان لیتا ہوں میں نہیں مجنوں تیرا رخ بھی تو ماہتاب نہیں کیا کروں حسن کا تصور ...

    مزید پڑھیے

    تب کے کیا حاصل وفا ہوگا

    تب کے کیا حاصل وفا ہوگا عشق جب طالب سزا ہوگا میں ہی شاید نہ سن سکا یا رب اس نے کچھ تو مجھے کہا ہوگا خود پرستی ہو جس کی فطرت میں وہ تو بے شرم بے حیا ہوگا پھر محبت نہ کرنا چاہو گے میرا فسانہ گر سنا ہوگا غم مرے ساتھ تھا ہمیشہ سے اب کے وہ بھی ذرا خفا ہوگا خواہشیں اور بڑھتی جائیں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    یہ عشق کہاں لے جائے گا

    تپتی راہوں سے چل چل کے جب چھاؤں کی خواہش بھی نہ رہی عاشقوں کی روانی روک تو لی قطرہ قطرہ امید بہائی یہ عشق کہاں لے جائے گا بے خواب سویروں کی آواز پر نور شبوں کو بھول گئے انداز بیاں میں الجھ گئے شیریں لبوں کو بھول گئے یہ عشق کہاں لے جائے گا صدیوں کی تھکن سے جیت کے بھی اک پل کی نراشا ...

    مزید پڑھیے