Salma shaheen

سلمیٰ شاہین

سلمیٰ شاہین کی غزل

    چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے

    چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے اور پھر ریت کے دامن پہ بکھرنا چاہے عجب انسان ہے وہ سحر یہ کرنا چاہے آنکھ سے دیکھو اگر دل میں اترنا چاہے کچھ عجب اس سے تعلق ہے کہ اس کی ہر بات موج خوں بن کے مرے سر سے گزرنا چاہے سارا دن دھوپ کے صحرا میں رہے سرگرداں شام ہوتے ہی سمندر میں اترنا ...

    مزید پڑھیے

    مسئلہ حسن تخیل کا ہے نہ الہام کا ہے

    مسئلہ حسن تخیل کا ہے نہ الہام کا ہے یہ فسانہ ذرا مشکل دل ناکام کا ہے رات دن پہروں پہر اس کی ادا کے چرچے یہ تماشہ بھی مرے واسطے کس کام کا ہے مسکرانے لگے ہر سمت محبت کے چراغ تیرے چہرے کا تصور بھی بڑے کام کا ہے سونی سونی تھیں جو آنکھیں وہ دوبارہ ہنس دیں نظر آیا ہے جو منظر وہ اسی شام ...

    مزید پڑھیے

    شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا

    شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا جواز ڈھونڈ رہا تھا مجھے مٹانے کا یہ امتحان فن آذری سے ہے منسوب تراش لیجئے پتھر کوئی ٹھکانے کا کبھی رہا تو نہیں گردش فلک کا ساتھ کہاں سے سیکھا ہے تم نے ہنر ستانے کا مرے خلوص کا جس کو نہ اعتبار آیا فریب کھاتا رہا عمر بھر زمانے کا جو اہل دل ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم جھکاتے بھی کہاں سر کو قضا سے پہلے

    ہم جھکاتے بھی کہاں سر کو قضا سے پہلے وقت نے دی ہے سزا ہم کو خطا سے پہلے اپنی قسمت میں کہاں رقص شرر کا منظر شمع جاں بجھ گئی دامن کی ہوا سے پہلے یہ الگ بات کہ منزل کا نشاں کوئی نہ تھا کوہسار اور بھی تھے کوہ ندا سے پہلے مدعا کوئی نہ تھا تیرے سوا کیا کرتے دل دھڑکتا ہی رہا حرف دعا سے ...

    مزید پڑھیے

    اب خیالوں کا جہاں اور نہ آباد کریں

    اب خیالوں کا جہاں اور نہ آباد کریں خواب جو بھول چکے ہیں انہیں بس یاد کریں تھپکی دے دے کے سلانے کی ہے عادت دل کو اب کسی اور سے کیوں خود ہی سے فریاد کریں کتنے موسم کے چھلاوے سے گزر کر پہنچی اس ڈگر پہ کہ جہاں لوگ مجھے یاد کریں ہم بھی اب فکر جہاں چھوڑ کے جی بھر ہنس لیں وقت اتنا بھی ...

    مزید پڑھیے

    دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں

    دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں ہم وہاں ہیں جہاں دیوار کا سایہ بھی نہیں جانے کیوں دل مرا بے چین رہا کرتا ہے ملنا تو دور رہا اس کو تو دیکھا بھی نہیں آپ نے جب سے بدل ڈالا ہے جینے کا چلن اب مجھے تلخیٔ احباب کا شکوہ بھی نہیں مے کدہ چھوڑے ہوئے مجھ کو زمانہ گزرا اور ساقی سے ...

    مزید پڑھیے

    اسے بھلا نہ سکی نقش اتنے گہرے تھے

    اسے بھلا نہ سکی نقش اتنے گہرے تھے خیال و خواب پر میرے ہزار پہرے تھے وہ خوش گماں تھے تو جو خواب تھے سنہرے تھے وہ بد گماں تھے اندھیرے تھے اور گہرے تھے جو آج ہوتی کوئی بات بات بن جاتی اسے سنانے کے امکان بھی سنہرے تھے سماعتوں نے کیا رقص مست ہو ہو کر صدا میں اس کی حسیں بین جیسے لہرے ...

    مزید پڑھیے

    تعاقب میرا خوشبو کر رہی تھی

    تعاقب میرا خوشبو کر رہی تھی مرے زخموں پہ مرہم دھر رہی تھی میں چھیڑوں پھر وہی ساز محبت اشارے وہ مسلسل کر رہی تھی ہوا دن فکر دنیا نے دبوچا تمہاری یاد تو شب بھر رہی تھی وہ دن بھی تھے کہ تو نے اشک پونچھے تری ممنون چشم تر رہی تھی ہمارا نام کیا صورت نہیں یاد ملاقات ان سے تو اکثر رہی ...

    مزید پڑھیے

    تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا

    تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا کیا خبر تھی کہ بہ انداز دگر آئے گا کئی زخموں کے کھنڈر اب بھی ہیں میرے دل پر جب کریدو گے نیا رنگ ابھر آئے گا مسکرائے گی جب آنکھوں میں ستاروں کی لڑی آئنہ بن کے حسیں خواب نظر آئے گا جب بھی لہرائے گی پلکوں پہ تری یاد کی شام دل کی وادی میں نیا چاند ...

    مزید پڑھیے

    اے جان جاں ترے مزاج کا فلک بھی خوب ہے

    اے جان جاں ترے مزاج کا فلک بھی خوب ہے تھکے تھکے سے بام پر حسیں دھنک بھی خوب ہے عجیب سحر ہے ترے حروف پاکباز میں ترے مزاج شعلہ بار کی لپک بھی خوب ہے ترے لباس میں بسی ہیں جاں نواز خوشبوئیں مشام جاں ہے عطر بیز یہ مہک بھی خوب ہے نہیں ہے معتبر جو اپنا وصف خود بیاں کرے اے جان اعتبار اس ...

    مزید پڑھیے