غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں
غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں لہو کا داغ لہو سے ہی دھو کے دیکھتے ہیں عطش کی نیند بہت بڑھ گئی ہے آنکھوں میں چلو فرات کی باہوں میں سو کے دیکھتے ہیں ہمیں ہمارے علاوہ بھی جانتا ہے کوئی وراثتوں کی یہ پہچان کھو کے دیکھتے ہیں تمام عمر بہت روئے زندگی کے لئے اب اپنی لاش پہ کچھ دیر رو ...