Said Iqbal Saadi

سعید اقبال سعدی

سعید اقبال سعدی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں

    سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں میں اپنے شعر کو خوشبو کی صورت بانٹ دیتا ہوں فقط اپنے لیے کچھ بھی کبھی رکھا نہیں میں نے میں اوروں کے لیے اپنی ضرورت بانٹ دیتا ہوں انہیں مجبور کر دیتی ہے خود سے پیار کرنے میں میں لوگوں کے دلوں میں محبت بانٹ دیتا ہوں فقط دو بول ہی چاہت کے ...

    مزید پڑھیے

    ڈھلک کے گرنے سے یہ دل مرا ڈرا ہوا ہے

    ڈھلک کے گرنے سے یہ دل مرا ڈرا ہوا ہے چھلکتے اشکوں میں اس نے مجھے رکھا ہوا ہے غموں کے سارے پرندے ہی اس پہ آ بیٹھے خوشی کی رت میں ذرا سا جو دل ہرا ہوا ہے نہیں ہیں بولنے والے جو چار سو اپنے ہمارے کانوں میں یہ شور کیوں بھرا ہوا ہے مجھے ملے گا وہ تنکا ہی ناخدا بن کر مرے لیے کسی طوفاں ...

    مزید پڑھیے