سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں
سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں میں اپنے شعر کو خوشبو کی صورت بانٹ دیتا ہوں فقط اپنے لیے کچھ بھی کبھی رکھا نہیں میں نے میں اوروں کے لیے اپنی ضرورت بانٹ دیتا ہوں انہیں مجبور کر دیتی ہے خود سے پیار کرنے میں میں لوگوں کے دلوں میں محبت بانٹ دیتا ہوں فقط دو بول ہی چاہت کے ...