Sahir Siyalkoti

ساحر سیالکوٹی

ساحر سیالکوٹی کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    برملا وہ بھی اگر ہم کو دغا دیتا ہے

    برملا وہ بھی اگر ہم کو دغا دیتا ہے دل بیتاب اسے منہ پہ سنا دیتا ہے وہ ستم کیش جب آزار نیا دیتا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ الفت کا صلہ دیتا ہے عشق کی آگ تو ہے یوں بھی فنا کا پیغام دل نا فہم عبث اس کو ہوا دیتا ہے آزما لیتا ہوں احباب کو گاہے گاہے ورنہ دینے کو تو ہر چیز خدا دیتا ہے اور کچھ ...

    مزید پڑھیے

    زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے

    زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے یعنی اس کی ہر حقیقت ایک افسانہ بھی ہے تم جسے جیسا بنا دیتے ہو بن جاتا ہے وہ فطرتاً ہر آدمی عاقل بھی دیوانہ بھی ہے رنج ہی اکثر ہوا کرتا ہے راحت کا نشاں جس جگہ تم دام دیکھو گے وہاں دانہ بھی ہے وائے قسمت اک ہمیں محروم اس فن سے رہے اپنے مطلب کے ...

    مزید پڑھیے

    تری محفل سے جب اٹھ کر ترا دیوانہ آتا ہے

    تری محفل سے جب اٹھ کر ترا دیوانہ آتا ہے کبھی تعظیم کو کعبہ کبھی بت خانہ آتا ہے کیا کرتے ہیں فرزانے بھی اٹھ کر احترام اس کا تمہاری بزم میں جب بھی کوئی دیوانہ آتا ہے ہوس والے تری محفل میں کب تک بیٹھ سکتے ہیں وہ اٹھ جاتے ہیں سوئے شمع جب پروانہ آتا ہے دکھا دیتا ہے طوفاں سب کو دریائے ...

    مزید پڑھیے

    محروم اثر آہ بھی ہے اور دعا بھی

    محروم اثر آہ بھی ہے اور دعا بھی سنتا نہیں ناکام محبت کی خدا بھی نعمت ہے مرے حق میں مرا درد محبت اٹھتا ہے جو پہلو میں تو آتا ہے مزا بھی اب ٹھوکریں در در کی نہ کھا اے دل ناداں ملتی ہے کہیں درد محبت کی دوا بھی تنہا تری شوخی ہی نہیں دل کی طلب گار کرتی ہے تقاضا یہی در پردہ حیا ...

    مزید پڑھیے

    دل بجھ گیا نگاہ خریدار دیکھ کر

    دل بجھ گیا نگاہ خریدار دیکھ کر یعنی ہوس کی گرمئ بازار دیکھ کر دیکھا نگاہ قہر سے داور نے روز حشر پھر ہنس پڑا وہ شکل گنہ گار دیکھ کر نازک سے ہاتھ نرم کلائی ذرا سا دل ہنستا ہوں ان کے ہاتھوں میں تلوار دیکھ کر گردش پہ ہو گیا تھا بہت آسماں کو ناز چکر میں آ گیا تری رفتار دیکھ کر روکی ...

    مزید پڑھیے

تمام