برملا وہ بھی اگر ہم کو دغا دیتا ہے
برملا وہ بھی اگر ہم کو دغا دیتا ہے دل بیتاب اسے منہ پہ سنا دیتا ہے وہ ستم کیش جب آزار نیا دیتا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ الفت کا صلہ دیتا ہے عشق کی آگ تو ہے یوں بھی فنا کا پیغام دل نا فہم عبث اس کو ہوا دیتا ہے آزما لیتا ہوں احباب کو گاہے گاہے ورنہ دینے کو تو ہر چیز خدا دیتا ہے اور کچھ ...