ساون کی رت آ پہنچی کالے بادل چھائیں گے
ساون کی رت آ پہنچی کالے بادل چھائیں گے کلیاں رنگ میں بھیگیں گی پھولوں میں رس آئیں گے ہاں وہ ملنے آئیں گے رحم بھی کچھ فرمائیں گے حسن مگر چٹکی لے گا پھر قاتل بن جائیں گے نالے کھوئے دھندلکے میں شام ہوئی رات آ پہنچی پریم کے سونے مندر میں آخر وہ کب آئیں گے ہستی کی بد مستی کیا ہستی ...