ایک اک لمحہ مجھے زیست سے بے زاری ہے
ایک اک لمحہ مجھے زیست سے بے زاری ہے میری ہر سانس سلگتی ہوئی چنگاری ہے کیا ہی اوراق مصور ہیں کتاب دل کے خون ارماں سے ہر اک صفحے پہ گل کاری ہے زخم ہی زخم ہیں آنکھوں سے لگا کر دل تک سوچ میں ہوں کہ یہ کس قسم کی دل داری ہے یہ سمٹتے ہوئے سائے یہ لرزتے در و بام اک نئی صبح کے اعلان کی ...